حسن رضا بنارسی

میری شاعری

حسن رضا بنارسی

میری شاعری

دو ہی ذاتیں سمجھی ہیں مرتبہ محمد کا

جمعه, ۲۴ آبان ۱۳۹۸، ۰۹:۵۴ ب.ظ

*دو  ہی  ذاتیں  سمجھی  ہیں مرتبہ  محمد (ص) کا*
*اک وصی محمد (ص) کا اک خدا محمد (ص) کا*

*سوچیئے کہ پھر چہرہ ہوگا کتنا نورانی*
*چاند بن گیا ہے جب نقش پا محمد (ص) کا*

*مسند محمد پر جعفر آنے والے ہیں*
*پھر جہان دیکھے گا آئینہ محمد کا*

*پھر  سے  ہر  طرف ہوگا  تذکرہ محمد (ص) کا*
*جعفر (ع) آ کے کھولینگے مدرسہ محمد (ص) کا*

*آ کے باب صادق پر بو حنیفہ یوں بولے*
*مجھکو مل گیا لوگو اب پتہ محمد ص کا*

*یہ امام صادق (ع) ہیں  یہ فقط وہ کہتے ہیں*
*جو کہا خدا کا ہے جو کہا محمد (ص) کا*

*اے نبی کے متوالو ،  آو باب صادق پر*
*یہ ہمیں دکھائینگے راستہ محمد (ص) کا*

*مرگیا ابو سفیان مٹ گئے ستم زادے*
*آج بھی ہے دنیا میں دبدبہ محمد ص کا*

*خانہ محمد میں سب کے سب محمد ہیں*
*ختم ہو نہیں سکتا سلسلہ محمد ص کا*

*بعد احمد مرسل جانشین حیدر ہیں*
*حکم یہ ہے حامد کا فیصلہ محمد ص کا*

*سارے کلمہ گویوں کا حوصلہ محمد ص ہیں*
*اور علی ع کے والد ہیں حوصلہ محمد ص کا*

*خود ردیف نے بڑھکر قافیئے کو چوما ہے*
*جب بھی شعر میں باندھا قافیہ محمد (ص) کا*

*نام تو اماموں کے ہیں جدا جدا لیکن*
*ہے سبھی کے ناموں میں ذائقہ محمد کا*

*اے رضا تکلم سے گل کی خوشبو آئے گی*
*نام لے کے دیکھو تو تم ذرا محمد کا*


حسن رضا بنارسی

موافقین ۱ مخالفین ۰ ۹۸/۰۸/۲۴
hasan raza

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی