ظلم و ستم یہ کیسا زہرا پہ ہورہا ہے
دوشنبه, ۹ ارديبهشت ۱۳۹۸، ۰۳:۱۱ ب.ظ
ظلم و ستم یہ کیسا زہرا پہ ہو رہا ہے
کرب و بلا سے پہلے اک کربلا بپا ہے
جس در پہ بے اجازت آتے نہ تھے فرشتے
امت نے آ کے بابا وہ در جلا دیا ہے
اللہ جانے کیسا امت نے ظلم ڈھایا
اک صابرہ کے لب پر ہر وقت مرثیہ ہے
بیٹی کا گھر جلا کر پہلو پی در گراکر
کیا باپ کا کسی کو پرسہ کہیں ملا ہے
اللہ کے نبی کی بیٹی کا حال دیکھو
اٹھارواں برس ہے اور ہاتھ میں عصا ہے
۹۸/۰۲/۰۹