حسن رضا بنارسی

میری شاعری

حسن رضا بنارسی

میری شاعری

سکینہ بولی زینب سے لپٹ کر

دوشنبه, ۹ ارديبهشت ۱۳۹۸، ۰۳:۱۴ ب.ظ

سکینہ بولی زینب سے لپٹ کر

پھوپھی اماں ہماری کیا خطا ہے

 

ستاتے ہیں ہمیں کیوں یہ ستمگر

پھوپھی اماں ہماری کیا خطا ہے 

 عداوت پر یہ دنیا کیوں تلی ہے

جفا کیوں اس قدر ہم پر ہوئ  ہے

فقط اتنا بتا دو بہر سرور

پھوپھی اماں ہماری کیا خطا ہے

 

اذیت پر اذیت دے رہے ہیں 

یہ کس کا بدلہ ہم سے لے رہے ہیں

چھتوں سے پھینکتے ہیں سر پہ پتھر

 

مظالم ڈھا رہے ہیں یہ مسلسل

چلاتے ہیں ہمیں کانٹوں پہ پیدل

لہو جاری ہے پیروں سے برابر

پھوپھی اماں۔۔۔

 

پھوپھی اماں سر بازار ہیں ہم

یہاں بے یاور و انصار ہیں ہم 

لیئے نرغے میں ہے اعدا کا لشکر

پھوپھی اماں۔۔۔

 

ہے طاری تشنگی کی ایسی  شدت

بدلتی جا رہی ہے سب کی حالت

ہوا جاتا ہے اب جینا بھی دو بھر

 

نہ ہیں زندہ علی اکبر نہ قاسم

ہوئ ہے قتل رن میں آل ہاشم

فقط اک دن میں اجڑا ہے بھرا گھر

 

پھوپھی آخر یہ کیسی سختیاں ہیں

یہاں رونے پہ بھی پابندیاں ہیں

ہمیں رونے نہیں دیتے ستمگر

موافقین ۱ مخالفین ۰ ۹۸/۰۲/۰۹
hasan raza

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی