کیسے بیاں کرے گا کوئی عظمت حسن
کیسے بیاں کرے گا کوئ عظمت حسن
قرآن کی زبان پہ ہے مدحت حسن
شاہ و گدا کے سر یہاں جهکتے ہیں روز و شب
کتنا بلند ہے یہ در دولت حسن
ہر ایک لفظ جلوہ گہ حسن بن گیا
کاغذ پہ میں نے لکهدیا جب حضرت حسن
نوک قلم بهی کرتی ہے باطل کے سر قلم
یہ درس دے گئ ہے ہمیں حکمت حسن
کہتے ہیں اپنے دل کو بهی ہم جنت البقیع
کیونکہ ہمارے دل میں بهی ہے تربت حسن
اپنا امام کہتے ہیں ان کو حسین بهی
دنیا سمجه لے اس سے ہی اب رفعت حسن
زن کہدیں مرد کو تو وہ لمحوں میں زن بنے
گویا مقام کن میں بهی ہے قدرت حسن
یوسف پہ میرے یوسف یعقوب ہے نثار
بولے علی یہ دیکهتے ہی صورت حسن
قول و عمل میں ان کے نہیں کوئ اختلاف
جو سیرت نبی ہے وہی سیرت حسن
ہوجائے گی اطاعت پیغمبر و خدا
تم ہر قدم پہ کرتے رہو طاعت حسن
تو کیا انهیں ذلیل کرے گا معاویہ
الله کی طرف سے ہے جب عزت حسن
ذلت کے گهاٹ اس کو خدا نے اتارا ہے
پامال جو بهی کرنے چلا حرمت حسن
قاسم کی جنگ دیکه لے وہ آ کے کربلا
جس شخص کو بهی دیکهنی ہو قوت حسن
کل انبیاء نبی کے پسینے سے ہیں مگر
نور رسول پاک سے ہے خلقت حسن
لینے کو اپنے بهائ شہ دیں کا انتقام
مهدی کی شکل میں ہے رضا غیبت حسن
✍🏻 حسن رضا بنارسی