ظلم کی خاطر قیامت ہیں علی و فاطمہ
ظلم کی خاطر قیامت ہیں علی و فاطمہ
بے سہاروں کی عدالت ہیں علی و فاطمہ
ہیں پیمبر حضرت عمراں کی محنت کا ثمر
اور پیغمبر کی محنت ہیں علی و فاطمہ
لولو و مرجان ہیں جس سے زمانے کو ملے
ہاں وہی بحرین عصمت ہیں علی و فاطمہ
چھوڑ کر ان کو کوئ اسلام پا سکتا نہیں
دین پیغمبر کی دولت ہیں علی و فاطمہ
تھی جو طاقت مادر زہرا کی اور عمران کی
اب پیمبر کی وہ طاقت ہیں علی و فاطمہ
جسنے رسوا کر دیا خود ساختہ صدیق کو
دو جہاں کی وہ صداقت ہیں علی و فاطمہ
سورہ رحمن و کوثر ھل اتی کی شکل میں
اھل ایماں کی تلاوت ہیں علی و فاطمہ
صاحب قرآن پیغمبر جسے پڑھتے تھے روز
وہ لب مرسل کی آیت ہیں علی و فاطمہ
اھل عالم کے لیئے ہیں احمد مرسل بشیر
قلب احمد کی بشارت ہیں علی و فاطمہ
بے نیازی میں پیمبر کو بھی جسکی طلب
رب اکبر کی وہ نعمت ہیں علی و فاطمہ
اھل عالم کی سمجھ میں آ نہیں سکتے کبھی
کیونکہ اک راز مشیت ہیں علی و فاطمہ
ان کے ہی بیٹوں کو خالق نے بنایا ہے امام
مصدر ملک و ریاست ہیں علی و فاطمہ
پست قد ہے ان کے آگے آسماں بھی آج تک
رفعتوں کی ایسی غایت ہیں علی و فاطمہ
کوئ کیسے پاک ہو ان سےجدا ہوکر رضا
نسل کی شرط طہارت ہیں علی و فاطمہ