شعور فہم علم و آگہی قرآن پڑھنے سے
شعور و فہم و علم و آگہی قرآن پڑهنے سے
ملی دنیا کی ہم کو ہر خوشی قران پڑهنے سے
سناں کی نوک پر جا کر حسین ابن علی بولے
ادا ہوتا ہے حقِ بندگی قرآن پڑهنے سے
مرا گهر دیکهکر ہیں محو حیرت آسماں والے
مرے گهر میں ہے ایسی روشنی قرآن پڑهنے سے
بس اک قصہ نہیں ہے یہ حقیقت ہی حقیقت ہے
ملی ہے موت کو بهی زندگی قرآن پڑهنے سے
فراز دار سے بهی وہ علی کا ذکر کرتا ہے
جسے حاصل ہوا عشق علی قرآن پڑهنے سے
ہمارے واسطے کیونکر نہ پهر حلال مشکل ہو
کہ جب مشکل نبی کی حل ہوئ قرآن پڑهنے سے
علی کے چاهنے والو ! بتاؤ پهر کسے ہوگی
اگر ہم کو نہ ہوگی دل لگی قرآن پڑهنے سے
زمانہ جسم ہی کی تازگی کی فکر کرتا ہے
ہماری روح میں ہے تازگی قرآن پڑهنے سے
ہے ظاهر آیت یتلوا علیهم سے مسلمانو
ہوئ ہے دین کی تبلیغ بهی قرآن پڑهنے سے
ہر اک سو تیرگی پهیلی تهی جو دور جہالت میں
رضا وہ تیرگی بهی چهٹ گئ قرآن پڑهنے سے
محتاج دعا...
حسن رضا بنارسی