اس بڑھ کر کیا ہو اب معیار باقر کے لئے
پنجشنبه, ۱۲ ارديبهشت ۱۳۹۸، ۱۲:۴۳ ق.ظ
اس سے بڑھ کے کیا ہو اب معیار باقر کے لیئے
ہے سلامِ احمدِ مختار باقر کے لیئے
کر کے ذکر باقر علم پیمبر دار سے
ہم بنینگے میثمِ تمّار باقر کے لیئے
کربلا سے شام تک سجاد دیکر امتحاں
کر رہے تھے راستہ ہموار باقر کے لیئے
جہل و ظلمت کے سروں کو کاٹنے کے واسطے
بن گیا ہے علم ہی تلوار باقر کے لیئے
چاہتے ہو گر تمہیں آئے پیمبر کا سلام
جان دینے کو رہو تیار باقر کے لیئے
اپنے بابا کی طرح چلنے لگے رفتار سے
جب بچھایا ظالموں نے خار باقر کے لیئے
علم و حکمت کے سفر اور دین کی تبلیغ میں
راستہ کوئ نہیں دشوار باقر کے لیئے
علم کے میدان میں عبد الملک اور بو بصیر
بن گئے ہیں بوذر و عمّار باقر کے لیئے
علم و حکمت سے اسے مسمار کر ڈالا رضا
جب کھڑی کی جہل نے دیوار باقر کے لیئے
۹۸/۰۲/۱۲