حسن رضا بنارسی

میری شاعری

حسن رضا بنارسی

میری شاعری

نہ تخت و تاج نہ جور و جفا سے ملتا ہے

پنجشنبه, ۱۲ ارديبهشت ۱۳۹۸، ۱۲:۳۴ ق.ظ

نہ تخت و تاج نہ جور و جفا سے ملتا ہے

سلیقہ جینے کا صبر و رضا سے ملتا ہے


زمیں کی سمت یہ کہتا ہوا چلا زھرا

عروج سب کو در فاطمہ سے ملتا ہے

قضا جو آتی ہے آل نبی کی الفت میں

مزہ حیات کا ایسی قضا سے ملتا ہے


علی کے ذکر میں ہے اس علی کی خوشبو بھی

وہ جس کا لہجہ رسول خدا سے ملتا ہے


خدا گواہ زمانے کی الجھنوں میں ہمیں

سکون ذکر امام رضا سے ملتا ہے


ضیاء خلق محمد ہے اِس علی میں بھی

رضا کا خلق رسول خدا سے ملتا ہے


پکارتی ہے یہ دنیا جسے امام غریب

عطا کا حوصلہ اس کی عطا سے ملتا ہے


رضا کے لطف و کرم کی کوئ مثال نہیں

یہ وہ کریم ہے جو مرتضی سے ملتا ہے


زمیں پہ علم لدنی کے یہ بھی وارث ہیں

جہاں کو علم امام رضا سے ملتا ہے


وہ بولتا ہے تو آتا ہے وجد میں قرآن 

کلام جس کا کلام خدا سے ملتا ہے


جہاں میں کیوں نہ ہو مقبول شاعری اسکی

رضا کو شعر امام رضا سے ملتا ہے


*حسن رضا*


11 ذیقعدہ۔۔۔1439

موافقین ۱ مخالفین ۰ ۹۸/۰۲/۱۲
hasan raza

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی