حسن رضا بنارسی

میری شاعری

حسن رضا بنارسی

میری شاعری

زہرا کے گهرانے میں قیامت کا سماں ہے

ہر ایک طرف آج فقط آہ و فغاں ہے


اے میرے خدا کون اٹها آج جہاں سے

کہ علم کی آنکهوں سے بهی اب اشک رواں ہے


جو زندگی بهر روتا رہا کرب وبلا پر

اب کرب وبلا اسکے لئیے نوحہ کناں ہے


جلتا ہوا خیمہ ہو یا چهنتی ہوئ چادر

ہر درد ابهی تک دل باقر میں نہاں ہے


رخسار سکینہ پہ نشان جیسا ہے لوگو

رخسار پہ باقر کے بهی ویسا ہی نشاں ہے


وہ جلتی زمیں اور شہ دین کا لاشہ

عابد کا پسر آج تلک بهولا کہاں ہے


تم مر کے بهی مرقد میں نہ رہ پائے سکوں سے

غربت تری ٹوٹی ہوئ تربت سے عیاں ہے


یہ لکھ کے قلم اشک بہاتا ہے رضا کا

باقر کی شہادت پہ قیامت کا سماں ہے


حسن رضا بنارسی 

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ ۱۲ ارديبهشت ۹۸ ، ۰۰:۱۰
hasan raza

یا بنی علی الدنیا بعدک العفا۔۔۔

علی اکبر علی اکبر مرے بیٹا

بن ترے دنیا اندھیری 


حسین کہتے تهے مقتل میں میرے لال علی

تمهارے جانے سے آنکهوں کی روشنی بهی گئ

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ ۱۲ ارديبهشت ۹۸ ، ۰۰:۰۸
hasan raza

زهرا کا جنازہ ہے یہ زهرا کا جنازہ

اٹھارہ برس والی ضعیفہ کا جنازہ

 

وہ فاطمہ جو ملکہ غیرت ہے جہاں میں

وہ فاطمہ جو مرکز عصمت ہے جہاں میں

ہاں یہ ہے اسی فاطمہ زهرا کا جنازہ

زهرا کا جنازہ ہے ....

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ ۱۲ ارديبهشت ۹۸ ، ۰۰:۰۶
hasan raza

روکے کرتی تهی زینب فغاں

مرے سجاد کو مت ستاؤ

غم سے مر جائےگا نا تواں

مرے سجاد کو مت ستاؤ

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ ۱۱ ارديبهشت ۹۸ ، ۱۲:۱۵
hasan raza

زمانہ سمجھے گا کیسے مقام زینب کا

حسین کرتے ہیں جب احترام زینب کا


بشکل اشک عزا اور ماتم سرور

ہر اک یزید سے ہے انتقام زینب کا


مخالفین ولائے امیر کے آگے

ہے فاطمہ کی طرح اب قیام زینب کا

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ ۱۰ ارديبهشت ۹۸ ، ۱۳:۵۱
hasan raza

سنکے خطبہ میں ترے لہجہ حیدر زینب

حاکم شام  کو  آنے  لگا چکر  زینب


 تری چوکهٹ پہ جهکا دیتا ہے جو سر زینب

روزوشب اسکا چمکتا ہے مقدر زینب


نام سنتے ہی ترا کانپنے لگتا ہے ستم

کسقدر ظلم کو ہے اب بهی ترا ڈر زینب

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ ۱۰ ارديبهشت ۹۸ ، ۱۳:۴۹
hasan raza

ظلم کی خاطر قیامت ہیں علی و فاطمہ

بے سہاروں کی عدالت ہیں علی و فاطمہ


ہیں پیمبر حضرت عمراں کی محنت کا ثمر

اور پیغمبر کی محنت ہیں علی و فاطمہ

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ ۱۰ ارديبهشت ۹۸ ، ۱۳:۴۷
hasan raza

بیان کیسے ہو مجھسے بھلا مقامِ رضا

کہاں یہ مجھ سا غلام اور کہاں امامِ رضا


نسیم صبح خراساں سے قم جو آتی ہے

تو کہہ کے جاتی ہے معصومہ کو سلامِ رضا

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ ۱۰ ارديبهشت ۹۸ ، ۱۳:۴۳
hasan raza

منافقوں کو یہ سنکر بخار آیا ہے

کہ آج ضیغم پروردگار آیا ہے


هے جسکی خوشبو پہ ہر پهول ہر کلی قربان

چمن میں دیں کے وہی گلعذار آیا ہے

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ ۱۰ ارديبهشت ۹۸ ، ۱۳:۴۰
hasan raza

کیا سمجھ پائیگی دنیا مرتبہ عباس کا

عرش والے چومتے ہیں نقش پا عباس کا


اے محمد کے چچا عمران نصرت کیجئے

یہ قصیدہ ہے سکینہ کے چچا عباس کا

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ ۱۰ ارديبهشت ۹۸ ، ۱۳:۳۹
hasan raza