حسن رضا بنارسی

میری شاعری

حسن رضا بنارسی

میری شاعری

ایسی خوشبو مشک میں ہے اور کب عنبر میں ہے

جمعه, ۲۴ آبان ۱۳۹۸، ۱۲:۴۵ ب.ظ


*ایسی خوشبو مشک میں ہے اور کہاں عنبر میں ہے*
*آمد سرکار (ص) سے جو آمنہ کے گھر میں ہے*

*دیکھنا جبریل میرا ہمسفر ہو جاٰئے گا*
*نعت پیغمبر (ص) کا سودا اج میرے سر میں ہے*

*مصطفی (ص) کی آل سے بغض و حسد کا ہے اثر*
*یہ مسلماں آج تک جو بال کے چکر میں ہے*

*دوسرے اصحاب اور حیدر (ع) میں اِتنا فرق ہے*
*فرق جتنا ایک امت اور اک رھبر میں ہے*

*زندگی بھر فاطمہ (ع) جس شخص سے ناراض تھیں*
*کیسے تم کہتے ہو وہ اصحاب پیغمبر میں ہے*

*دیکھ کر اکبر (ع) کو کہتے تھے حسین ابن علی (ع)*
*میرے جد کی ہر صفت میرے علی اکبر (ع) میں ہے*

*چہرہ پرنور احمد (ص) کی ہے ہلکی سی جھلک*
*یہ جو اتنا نور خورشید و مہ و اختر میں ہے*

*مقصد فرزند پیغمبر (ص) کا جو سر کاٹ دے*
*آخر اتنی دھار کس جلاد کے خنجر میں ہے*

* سو گئے ہجرت کی شب حیدر یہی کہتے ہوئے*
*لطف مسجد سا مرے سرکار کے بستر میں ہے*

*ہر مسلماں چاہتا ہے جس کی کملی میں پناہ*
*وہ نبی اے فاطمہ زہرا (ع) تری چادر میں ہے*

*دوست کی کیا بات ہو یہ دشمنوں نے بھی کہا*
*ہر ہنر پیغمبر اسلام (ص) کا جعفر (ع) میں ہے*

*قم میں جو آتا ہے ماں کی مہر و الفت چھوڑ کر*
*ایسا لگتا ہے کہ جیسے دامنِ مادر میں ہے*

*اس رضا کا نام بھی تو لکھ دے اس میں اے خدا*
*مصطفی (ص) کے شاعروں کا نام جس دفتر میں ہے*

حسن رضا بنارسی

موافقین ۱ مخالفین ۰ ۹۸/۰۸/۲۴
hasan raza

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی