حسن رضا بنارسی

میری شاعری

حسن رضا بنارسی

میری شاعری

۹ مطلب در آبان ۱۳۹۸ ثبت شده است

یہ جو مجلس ہے یہ آنسو ہیں یہ غمخواری ہے
یہ عزاداری نہیں خلد کی تیاری ہے

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ ۲۹ آبان ۹۸ ، ۱۴:۵۲
hasan raza

منافق کو کبھی مدح علی اچھی نہیں لگتی
یہ سچ ہے تیرگی کو روشنی اچھی نہیں لگتی

 

سنا ہے جب سے آتے ہیں علی مومن کی مرقد میں
مجھے تب سے یہ اپنی زندگی اچھی نہیں لگتی

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ ۲۹ آبان ۹۸ ، ۱۴:۵۰
hasan raza

دنیا یہ پوچھتی ہے غم شہ نے کیا دیا
کیا کم ہے ہمکو ظلم کا چہرہ دکھا دیا

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ ۲۹ آبان ۹۸ ، ۱۴:۴۹
hasan raza

*علم سے ڈرتے ہیں فرش عزا سے ڈرتے ہیں*
*ستمگر آج بھی کرب و بلا سے ڈرتے ہیں*

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ ۲۹ آبان ۹۸ ، ۱۴:۴۸
hasan raza

مہرباں ہوگا جب خدائے رسول
تب کرے گی زباں ثنائے رسول

انتہا کی تو بات ہی نہ کرو
پہلے سمجھو تم ابتدائے رسول

میں جو ذکر حسین کرنے لگا
مجھکو ملنے لگی دعائے رسول

عرش کے دل میں یہ تمنا تھی
میں بھی آ جاوں زیر پائے رسول

آ گئے کائنات میں جعفر
 لوگ دیکھینگے پھر ادائے رسول

ساری دنیا ہوئ فدائے علی
اور علی ہو گئے فدائے رسول

جس سے راضی نہیں ہوئیں زھرا
اس کو کیسے ملے رضائے رسول

۲ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ ۲۹ آبان ۹۸ ، ۱۴:۴۲
hasan raza

فضیلت کیا ہو اب اس سے بڑی معصومہ قم کی
ثنا کرتا ہے مشھد کا علی معصومہ قم کی

مقامِ سجدہِ معصومہ بیت النور کہلایا
خدا جانے کہ کیا تھی بندگی معصومہ قم کی

تصور میں در معصومہ کونین کو رکھ کر
فرشتوں نے بھی چوکھٹ چوم لی معصومہ قم کی


زمانے کو جناب زینب کبری کی یاد آئ
سواری جب مدینے سے چلی معصومہ قم کی

نہ جانے کتنے امریکہ کو وہ ٹھوکر میں رکھتے ہیں
جنھیں حاصل ہوئ ہے نوکری معصومہ قم کی


غلام ان کے فقیہ و مجتھد بن کر نکلتے ہیں 
زمانہ دیکھے بندہ پروری معصومہ قم کی

ہر اک رخ سے جناب فاطمہ زھرا کے جیسی ہے
حیا و غیرت و پاکیزگی معصومہ قم کی


تقی فرماتے ہیں واجب ہے اس انسان پر جنت
زیارت جسنے کی میری پھوپھی معصومہ قم کی

حیات طیبہ دیکھی تو سب اھل نظر بولے
ہے معصوموں کے جیسی زندگی معصومہ قم کی

جناب فاطمہ زھرا کی جب تائید ہوتی ہے
ثنا کرتا ہے تب جا کر کوئ معصومہ قم کی

رضا معصومہ عالم کے رتبے کس طرح سمجھیں
فضیلت ہم نہیں سمجھے ابھی معصومہ قم کی

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ ۲۴ آبان ۹۸ ، ۲۲:۰۰
hasan raza

 

 

آج پہلے آئینہ خانہ سجایا جائے گا
پھر رخ ہم شکل پیغمبر دکھایا جائے گا

سارے مظلوموں کے لب پر مسکراہٹ آئے گی
مسکرا کر ظالموں کو جب رلایا جائے گا

ساقی کوثر کا بیٹا جا رہا ہے نہر پر
دیکھنا اب نہر کو پانی پلایا جائے گا

جس میں ہوگا ناصر شبیر بننے کا ہنر
وہ اگر کوفے میں بھی ہو تو بلایا جائے گا

مظہر اوصاف رب ہیں یہ بتانے کے لیئے
ایک عاصی کو کلیجے سے لگایا جائے گا

کس کو کہتے ہیں شجاعت جان جائے گا جہاں
حرملہ کے تیر پر جب مسکرایا جائے گا

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ ۲۴ آبان ۹۸ ، ۲۱:۵۶
hasan raza

*دو  ہی  ذاتیں  سمجھی  ہیں مرتبہ  محمد (ص) کا*
*اک وصی محمد (ص) کا اک خدا محمد (ص) کا*

*سوچیئے کہ پھر چہرہ ہوگا کتنا نورانی*
*چاند بن گیا ہے جب نقش پا محمد (ص) کا*

*مسند محمد پر جعفر آنے والے ہیں*
*پھر جہان دیکھے گا آئینہ محمد کا*

*پھر  سے  ہر  طرف ہوگا  تذکرہ محمد (ص) کا*
*جعفر (ع) آ کے کھولینگے مدرسہ محمد (ص) کا*

*آ کے باب صادق پر بو حنیفہ یوں بولے*
*مجھکو مل گیا لوگو اب پتہ محمد ص کا*

*یہ امام صادق (ع) ہیں  یہ فقط وہ کہتے ہیں*
*جو کہا خدا کا ہے جو کہا محمد (ص) کا*

*اے نبی کے متوالو ،  آو باب صادق پر*
*یہ ہمیں دکھائینگے راستہ محمد (ص) کا*

*مرگیا ابو سفیان مٹ گئے ستم زادے*
*آج بھی ہے دنیا میں دبدبہ محمد ص کا*

*خانہ محمد میں سب کے سب محمد ہیں*
*ختم ہو نہیں سکتا سلسلہ محمد ص کا*

*بعد احمد مرسل جانشین حیدر ہیں*
*حکم یہ ہے حامد کا فیصلہ محمد ص کا*

*سارے کلمہ گویوں کا حوصلہ محمد ص ہیں*
*اور علی ع کے والد ہیں حوصلہ محمد ص کا*

*خود ردیف نے بڑھکر قافیئے کو چوما ہے*
*جب بھی شعر میں باندھا قافیہ محمد (ص) کا*

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ ۲۴ آبان ۹۸ ، ۲۱:۵۴
hasan raza


*ایسی خوشبو مشک میں ہے اور کہاں عنبر میں ہے*
*آمد سرکار (ص) سے جو آمنہ کے گھر میں ہے*

*دیکھنا جبریل میرا ہمسفر ہو جاٰئے گا*
*نعت پیغمبر (ص) کا سودا اج میرے سر میں ہے*

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ ۲۴ آبان ۹۸ ، ۱۲:۴۵
hasan raza