حسن رضا بنارسی

میری شاعری

حسن رضا بنارسی

میری شاعری

دنیا یہ پوچھتی ہے غم شہ

چهارشنبه, ۲۹ آبان ۱۳۹۸، ۰۲:۴۹ ب.ظ

دنیا یہ پوچھتی ہے غم شہ نے کیا دیا
کیا کم ہے ہمکو ظلم کا چہرہ دکھا دیا

میں نے دیا جلایا ہے غازی کے نام پر
طوفانو ! تم بجھا کے دکھاؤ مرا دیا

اوقات حرملہ کی بتانے کے واسطے
اصغر نے کچھ کیا نہیں بس مسکرا دیا

اللہ نے حسین کی تسکین کے لیئے
اکبر میں پھر رسول کا چہرہ بنا دیا

حر سو رہا تھا برسوں سے غفلت کی نیند میں
اکبر تری اذان نے اس کو جگا دیا

اشک غم حسین کی صورت بتول نے
ہم جیسے مفلسوں کو درِ بے بہا دیا

جھکنے نہیں دیا اسے عباس نے کہیں 
جسنے در حسین پہ خود کو جھکا دیا

حر پتھروں کی بھیڑ میں مدت سے تھا رضا
شبیر نے تراش کے  ہیرا بنا دیا

موافقین ۱ مخالفین ۰ ۹۸/۰۸/۲۹
hasan raza

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی