رباب کا مہ انور حسین کا اصغر
دوشنبه, ۹ ارديبهشت ۱۳۹۸، ۰۲:۴۵ ب.ظ
رباب کا مہ انور حسین کا اصغر
ہے دو جہاں کا مقدر حسین کا اصغر
بہار خلد بھی صدقے ہے جس گلستاں پر
ہے اس چمن کا گل تر حسین کا اصغر
ستم کی فوج کو رونے پہ کردیا مجبور
دکھا گیا ہے وہ جوہر حسین کا اصغر
اگر ہے وقت کا مرحب تو اے بن کاہل
تو کمسنی میں ہے حیدر حسین کا اصغر
نظر ملائے علی سے یہ حرملہ کی مجال
علی کا رکھتا ہے تیور حسین کا اصغر
پیام زیست سناتی ہے بے زبانی بھی
ہے بے مثال سخنور ھسین کا اصغر
ہے بے زباں کی شہادت کا قد بہت اونچا
فقط ہے عمر میں اصغر حسین کے
کیا سوال کہ سب سے بڑا کون شہید
کہا شہیدوں نے مل کر حسین کا اصغر
وہ جس زمین پہ روئے انبیاء سارے
وہاں سے گزرا ہے ہنسکر حسین کا اصغر
جو تشنگی کو بھی سیراب کرنے والا ہے
ہے ایک ایسا سمندر حسین کا اصغر
رضا صغیر کے جھولے سے جھولیاں بھر لو
ہے حاجتوں کا بھی اک در حسین کا اصغر
۹۸/۰۲/۰۹