حسن رضا بنارسی

میری شاعری

حسن رضا بنارسی

میری شاعری

بنا کے تربت اصغر حسین روتے ہیں

دوشنبه, ۹ ارديبهشت ۱۳۹۸، ۰۲:۳۵ ب.ظ

*بنا کے تربت اصغر حسین روتے ہیں*

*زمیں میں چاند چھپاکر حسین روتے ہیں*

 

*لحد صغیر کی تر کس طرح کریں آخر*

*نہیں ہے آب میسر حسین روتے ہیں*

*اے شیعو دیکھتے تم کاش بیکسی میری*

*قدم قدم پہ یہ کہکر حسین رورے ہین*

 

*علی کی تیغ بھی رونے لگی خدا کی قسم*

*جو دیکھا صبر کے پیکر حسین روتے ہیں*

 

*بس ایک گھونٹ پلا دو صغیر کو  پانی*

*ستمگروں سے یہ کہہکر حسین روتے ہیں*

 

*نکالی جاتی ہے اصغر کی لاش تربت سے*

*سناں سے دیکھ کے منظر حسین روتے ہیں*

 

*ہر ایک خیمے سے آتی ہے العطش کی صدا*

*صدائیں پیاسوں کی سن کر حسین روتے ہیں*

 

*زمیں پہ گر گئے گھوڑے سے منہ کے بل عباس*

*جری کے ہاتھ اٹھا کر حسین روتے ہیں*

 

*تماشہ دیکھنے والوں کے درمیاں ہے ہے*

*بہن ہے آج کھلے سر حسین روتے ہیں*

 

*پڑے ہیں رن میں جنازے ہر ایک سمت رضا*

*کلیجہ اپنا پکڑ کر حسین روتے ہیں*

موافقین ۱ مخالفین ۰ ۹۸/۰۲/۰۹
hasan raza

noha

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی