حسن رضا بنارسی

میری شاعری

حسن رضا بنارسی

میری شاعری

شہید مسجد کوفہ علی کا ماتم ہے

دوشنبه, ۹ ارديبهشت ۱۳۹۸، ۰۳:۱۶ ب.ظ

شھید مسجد کوفہ علی کا ماتم ہے

لہو لہو ہے مصلی علی کا ماتم ہے

 

خدا کے گھر میں یہ کیسی قیامت آئ ہے

علی نے حالت سجدہ میں ضرب کھائ ہے

لہو سے تر ہے عمامہ ۔۔علی کا ماتم ہے

شھید مسجد کوفہ۔۔

مہ صیام میں کیسا غضب ہے واویلا

تر اپنے خوں میں امیر عرب ہے واویلا

کلیجہ پھٹتا ہے سب کا علی کا ماتم ہے

شھید مسجد کوفہ۔۔

 

 

علی کے غم مین قعود و قیام روتے ہیں

سجود روتے ہیں پیہم سلام روتے ہیں

نماز کرتی ہے گریہ علی کا ماتم ہے

شھید مسجد کوفہ۔۔۔

 

یہ روزہ داروں پہ آئ ہے کیسی سخت گھڑی

تڑپ رہا ہے مصلے پہ مصطفی کا وصی 

ہر ایک سمت ہے نوحہ علی کا ماتم ہے

شھید مسجد کوفہ۔۔

 

تڑپ کے روتی ہیں کلثوم و زینب دلگیر

اور ایک سمت ہیں بے حال شبر و شبیر

یتیم بچوں کے بابا علی کا ماتم یے

شھید مسجد کوفہ۔۔۔

 

شقی نے کیسا ستم یہ علی پہ ڈھایا ہے

لحد میں مرسل اعظم کو خوں رلایا ہے

نبی کی قبر میں برپا علی کا ماتم ہے

شھید مسجد کوفہ۔۔۔

 

 

پچھاڑیں خلد میں کھاتی ہیں فاطمہ زہرا

لہو کے اشک بہاتی ہیں فاطمہ زہرا

خدا ہی جانے یہ کیسا علی کا ماتم ہے

شھید مسجد کوفہ۔۔۔

 

دیار کوفہ مین کیسا ہوا ہے حشر بپا

زمیں سے عرش تلک ہے علی علی کی صدا

اداس اداس ہے کوفہ علی کا ماتم ہے

شھید مسجد کوفہ۔۔۔

 

یتیم و مفلس و نادار آہیں بھرتے ہیں

تمام کوفے کے لاچار بین کرتے ہیں

ہمارے آقا و مولا علی کا ماتم ہے

شھید مسجد کوفہ۔۔۔

 

دیار کوفہ میں کیسا ہوا ہے حشر ہے بپا

زمیں سے عرش تلک ہے علی علی کی صدا

رضا اداس ہے دنیا علی کا ماتم ہے

 

19 رمضان المبارک 1439

4 جون 2018

موافقین ۱ مخالفین ۰ ۹۸/۰۲/۰۹
hasan raza

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی