زہرا کا جنازہ ہے یہ زہرا کا جنازہ
زهرا کا جنازہ ہے یہ زهرا کا جنازہ
اٹھارہ برس والی ضعیفہ کا جنازہ
وہ فاطمہ جو ملکہ غیرت ہے جہاں میں
وہ فاطمہ جو مرکز عصمت ہے جہاں میں
ہاں یہ ہے اسی فاطمہ زهرا کا جنازہ
زهرا کا جنازہ ہے ....
وہ بی بی کہ جو مرسل اعظم کی ہے دختر
حسنین کریمین ہیں جس بی بی کے دلبر
ہے حیدر کرار کی زوجہ کا جنازہ
زهرا کا جنازہ....
جس بی بی کی تعظیم میں اٹهتے تهے پیمبر
وہ گهنٹوں کهڑی رہ گئ دربار میں جاکر
تهے جبکہ وہیں کرسی نشین سارے صحابہ
زهرا کا جنازہ....
جس در پہ نبی آتے تهے دینے کو سلامی
اور آ کے ملک کرتے تهے جس در کی غلامی
امت نے وہ دروازہ زهرا بهی جلایا
زهرا کا جنازہ...
امت نے در زهرا پہ جب آگ لگائ
ایک کیل نبی زادی کے سینے میں در آئ
چلائ کہ ہے ہے مرا محسن گیا مارا
زهرا کا جنازہ...
یوں ڈهائے گئے فاطمہ زهرا پ مظالم
اک پسلی بهی مظلومہ کی رہ پائ نہ سالم
جلتا ہوا در پشت پہ امت نے گرایا
زهرا کا جنازہ...
با دیدہ تر روز وہ کرتی تهی یہ فریاد
اے بابا کیا مجهکو مسلمانوں نے برباد
روتی ہوں تو رونا بهی نہیں ان کو گوارا
زهرا کا جنازہ...
اے بابا خبر لیجئے اب آپ ہی میری
چلتی ہوں عصا لیکے کمر جهک گئ میری
18 برس میں ہی میں لگتی ہوں ضعیفہ
زهرا کا جنازہ...
زهرا کی شهادت سے وہ برپا ہوا محشر
مسجد میں مصلے پہ گرے منه کے بل حیدر
اے میرے خدا تو ہی بتا غم ہے یہ کیسا
زهرا کا جنازہ....
حسنین غم فاطمہ زهرا میں ہیں مغموم
اور ایک طرف گریہ کناں زینب و کلثوم
معصوموں کے سر پر نہ رہا اماں کا سایہ
زهرا کا جنازہ...
ہے صبر بهی حیراں کہ تهی وہ صابرہ کیسی
شوهر سے چهپائے رہی ٹوٹی ہوئ پسلی
حیدر سا بہادر بهی ہے یہ دیکه کے رویا
زهرا کا جنازہ.....
اماں کے جنازے سے جو بچے ہوئے رخصت
اس وقت رضا دیکهکے حسنین کی حالت.
روتی تهی زمیں اور فلک کرتا تها گریہ
زهرا کا جنازہ...