منفرد ہرباب سے ہو کیوں.نہ باب اربعیں
شنبه, ۱۴ ارديبهشت ۱۳۹۸، ۰۲:۳۷ ب.ظ
منفرد ہر باب سے ہو کیوں نہ باب اربعین
ثانئ زہرا نے لکھی ہے کتاب اربعین
دشمنوں کی سازشوں کے سب اندھیرے چھٹ گئے
جب نکل آیا فلک پر آفتاب اربعین
اتحاد اور جذبہ ایثار کہتے ہیں کسے
دیکھنا ہو تو ذرا دیکھو نصاب اربعین
دشمنو ! تم اس کی خوشبو کم نہیں کر پاوگے
کربلا کی خاک سے پھوٹا گلاب اربعین
داعشی سب چیخ اٹھے دیکھ کر جم غفیر
گویا بوڑھا کر گیا ان کو شباب اربعین
دشمنان دین حق بہہ جائینگے سیلاب میں
گر برس جائے کبھی ان پر سحاب اربعین
جس طرف اٹھی نظر بس ہر طرف تھا اضطراب
باعث تسکین تھا یہ اضطراب اربعین
دشمن حق چاہتا ہے کم کریں ! پر ہر برس
حق بڑھاتا جا رہا ہے آب و تاب اربعین
ہے رضا کی یہ دعا میرے خدا چمکے سدا
آسمان کربلا پر ماہتاب اربعین
۹۸/۰۲/۱۴