آپ کی لکھ دوں اگر روداد زین العابدین
آپ کی لکھدوں اگر روداد زین العابدیں
قصر باطل کی ہلے بنیاد زین العابدیں
دست پیغمبر پہ کلمہ خاک کے ذرے پڑهیں
آپ کا کلمہ بڑهے فولاد زین العابدیں
تم نے رونے پر کیا مجبور ظلم و جور کو
ہیں بہت شبیر تم سے شاد زین العابدیں
صبر دیکها تو کہا بے ساختہ ایوب نے
ہیں مرے مولا مرے استاد زین العابدیں
شام کا حاکم تو زندان ہوس میں قید ہے
ہیں مگر اس قید سے آزاد زین العابدیں
سامنے تهے ظلم کے تم اس طرح ثابت قدم
تهک گئے خود ہی ستم ایجاد زین العابدیں
نیک مقصد مٹ نہیں سکتا کسی بهی باپ کا
آپ کے جیسی ہو گر اولاد زین العابدیں
کر گئے ہیں صبر کی آندهی سے بعد کربلا
ظلم کے ہر شہر کو برباد زین العابدیں
ہوکے زخمی شام تک صبر و تحمل سے ترے
بیڑیاں کرتی رہیں فریاد زین العابدیں
روز محشر کیسا منظر ہوگا جب پیش خدا
آپ ہونگے اس لقب سے یاد زین العابدیں
تب رضا سمجهونگا میں بهی شاعری کچه آ گئ
جب مجهے خود آکے دینگے داد زین العابدیں