آ رہی ہے شام سے صدا
بابا میں اکیلی رہ گئ
قافلہ وطن چلا گیا
بابا میں اکیلی رہ گئ
آکے دیکھو میری بے بسی
میری قبر قید میں بنی
آرزو مدینے جانے کی
میرے ساتھ دفن ہوگئ
قید غم سے سب ہوئے رہا
آ رہی ہے شام سے صدا
بابا میں اکیلی رہ گئ
قافلہ وطن چلا گیا
بابا میں اکیلی رہ گئ
آکے دیکھو میری بے بسی
میری قبر قید میں بنی
آرزو مدینے جانے کی
میرے ساتھ دفن ہوگئ
قید غم سے سب ہوئے رہا
رباب کا مہ انور حسین کا اصغر
ہے دو جہاں کا مقدر حسین کا اصغر
بہار خلد بھی صدقے ہے جس گلستاں پر
ہے اس چمن کا گل تر حسین کا اصغر
*بنا کے تربت اصغر حسین روتے ہیں*
*زمیں میں چاند چھپاکر حسین روتے ہیں*
*لحد صغیر کی تر کس طرح کریں آخر*
*نہیں ہے آب میسر حسین روتے ہیں*